harapa and monjodaro |
Texila budha |
پاکستانی سیروسیاحت کا فروغ
پاکستان بلاشبہ ایک خوبصورت دیس ہیں.الله پاک نے مملکت خداداد پاکستان کو بیش بہا قدرتی حسن سے نوازہ ہیں .پاکستان کے مختلف حصے ہیں جن میں جنوبی حصہ صراحی اور خشک ہیں . شمالی حصہ بلند و بلا پہاڑوں اور سرسبز ہیں .مشرق میں دریا اور مغرب میں میدان ہیں.پاکستان دنیا کے لیے مذہبی تہذہبی اور فن کے اعتبار موزو جگہ ہیں. پاکستان کے کچھ شہر جیسے کہ لاہور ملتان بہالپور فیصل آباد جھنگ ننکانہ صاحب جلھم چکوال گجرخان راولپنڈی ٹيکسلا حسن ابدال پشاور سوات کوئٹہ گوادر کراچی حیدرآباد موہنجو دروہ اور ہڑپہ تاریحی اعتبار سے دنیا اور مختلف مذہبی فرقوں کے لیا ایک اہم جگہ ہیں.نیز پاکستان میں آثار قدیمہ کے لیا ٹيکسلا موہنجو دروہ اور ہڑپہ جیسے شہر ہیں جو تاریخ کے طلبہ اور ریسیرچرز کی توجہ کا مرکز بن سکتے ہیں
پاکستان سیروسیاحت کےلئےایک بہترین جگہ ہیں.اگرماضی پرنظرڈالی جائیں توتاریخ ہم کو یہ یاد دلاتی ہیں کہ پاکستان کبھی دنیا کےلیا سیروسیاحت کا مرکز تھا.لاہورکی بسنت کا بہالپوراورملتان ٹورکاراور جیپ ریلی کا.پنجاب کےثقافتی لوک میلوں کااورشمالی ٹورازم کا.پاکستان ساٹھ، ستراور نوے کی دہائیوں میں ٹورازم کےلیا ایک اچھا مقام تھا. پھرجیسےاس ملک کو نظرہی لگ گئی.سرد جنگ اورپھردشت گردی کی جنگ پاکستان میں سیروسیاحت کے خاتمے کا سبب بنی. اکیسوی صدی جس میں دنیا کوگلوبل ولیج کا نام دیا گیا جہاں ٹیلی رابطوں اورانٹرنیٹ نے دنیا میں فاصلے کم کیے اورلوگوں میں رابطے بڑھے اس وقت سیاحوں کا پاکستان نا آنا دنیا میں ہماری گمنامی کا سبب بنا.پاکستانی ٹورازم کو دوسروں کی جنگ اوراپنوں کی غلطیوں وجہ سے کافی نقصان ہوااورنتجہ ہماری معیشت کے نقصان کی صورت میں دیکھنے کو ملا
galgit baldistan |
budha at Texlia pakistan |
polo chatral pakistan |
پاکستان میں تحریک انصاف کی حکومت نے سیروسیاحت کے فروغ کے لیے ایک پالیسی مراتب کی. جس کا اعلان کچھ دن پہلے ہوا.جس میں ویزا سروس سسٹم کو نرم اور آسان کر دیا گیا .جوکےایک خوش آیند قدم ہیں .اس سے پاکستان کا ایک مثبت چہرہ دنیا کے سامنے آے گا اور وہ لوگ جوپاکستان کوایک دشت گرد ریاست ثابت کرنے کےلیا سرگرم ہیں ناکام ہوگے.سیروسیاحت کا فروغ سے پاکستانیوں دوسرے لوگوں کے درمیان آمنا سامنا ہوگا جس سے فاصلےکم ہوگے اورغلط فہمیاں دورہوگی. سیروسیاحت کسی بھی ملک کی معیشت کوبہترکرنے میں ایک اہم کردارادا کرتی ہیں، جس کی واضح مثالیں یورپ کینیڈا,امریکا اور آسٹریلیا ہیں .جبکے مشرقی اشیا ممالک بھی اب ٹورازم کو فروغ دی رہے ہیں.آج کے دور میں سیروسیاحت ایک صنعت کے طورپرسمجی جاتی ہیں اورحکومتیں اپنے ملک کی سیروسیاحت میں سرمایا کاری کرتی ہیں.لندن سنگاپور اور کچھ دوسرے ممالک اس کی بہترین مثالیں ہیں . برطانیہ کا شہر لندن اکانومی کا جی ڈی پی ١4% سیروسیاحت سے حاصل کرتا ہیں.
سیروسیاحت بلا شبہ ایک اچھی صنعت ہیں اور پاکستان کی سالانہ آمدن میں اضافے کا سبب بن سکتی ہیں .حکومت کا یہ قدم خوش آیند ہیں .لیکن اس کو کامیاب بنانے کے لیا کچھ عملی اقدامات کی ضرورت ہیں .کیوں کہ سیروسیاحت کے ساتھ اور بھی شعبے اگر کام کریں تو کامیابی ملتی ہیں جیسے کہ ریسٹورنٹ ہوٹلز ٹرانسپورٹ ٹورازم گائیڈ انفارمیشن کے ذارئع سیکورٹی اورتعلیم.اگر دیکھا جائیں تو پاکستان میں سیکورٹی کا نظام بد سے بد تر ہوتا جا رہا ہیں واضح مثال ساہیوال کا واقعہ اور پچھلے سال مری میں سیاحوں کے ساتھ نارواه سلوک .جس کا حکومتوں نے کوئی عملی ایکشن نہیں لیا. سیروسیاحت کے فروغ کے لئے حکومت کو عملی اقدام کرنے ہو گے .جن میں ضروری معلومات کو عام کرنا سیکورٹی کو بہتر کرنا ریسٹورنٹ اور ہوٹلز کی حالت کو بہتر کرنا اور عوام اور پولیس کو سیاحوں سے بہتر برتاؤ کی تعلیم دینا.اگر حکومت یہ سب اقدام کرتی ہیں تو سیروسیاحت کا یہ منصوبہ کامیاب ہو سکتا ہیں . کیونکہ پاکستانی قوم مذبی طور پر جذباتی ہیں