انتقام کی سیاست
انگلستان کی سابقہ اورآئرن لیڈی کےنام سے جانی جانے والی وزیراعظم لیڈی مارگریٹ تھچیر کا کہنا ہیں .جب آپ کے سیاسی حریف آپ کو سیاست کے میدان پر نیچا نہ دکھا سکے تو پھر وہ آپ کی ذاتی زندگی میں دخل اندازی شروع کر دیتے ہیں.ایسی صورت حال کا شکار آج کل پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ جناب عمران خان ہیں جن کے حریف پاکستان مسلم لیگ ن آج کل انہے سیاست کے میدان میں نہ اہل کرنے کے لئے بھر پورکوشش کررھے.پہلے بنی گلہ گھر کے معاملے پر اوراب ایک اور خاتون کے ذریعہ خان صاب کو نچا دکھنا کےلئے دن رات ایک کیا ھوا ہیں.نواز شریف بما اپنے بچوں کے نا اہل ہو چکے ہیں.بدلہ لینےاورحریف کواپنی انا کا مسلہ بنا لینے میں نواز شریف کا کوئی ثانی نہیں . بے نظیراورنصرت بھٹوکا وقت اورنواز شریف کا ان سےانتقام کوئی عوام سے چھپی بات نہیں اورآج کل تو جممامہ گولڈ سمتھ بھی ایک سوشل فرُرم ٹویٹر پر اپنی راہے کا اظہار کر چکی ہیں.عمران خان کی ذات پر تازہ لگا الزام اور ن لیگ کا حد سے بڑھ کر متحرمہ کا ساتھ دینا شک میں ڈال رہا ہیں.جوایک سوچی سمجی سازش لگ رہی ہیں.اوراگردیا ہوا ثبوت دکھا جانے توایک پارٹی کا دعوت نامہ ھی تھا. خیر ہر انسان کی ذاتی زندگی بھی ہیں جس کے جینے کا اسے حق ہیں دوسری جانب ن لیگ کے کچھ حضرات سے گزارش ہیں کے جناب پاکستان میں ایسی بے شمار خواتین ہیں جن کے ساتھ برے سلوک ہوۓ ہیں.انھےانصاف دلانے.اور رہی بات پی ٹی ائی کی خاتون رکن کی تو وہ پڑھی لکھی ہیں.اپنا انصاف قانون سے لے سکتی ہیں .اگربات کی جاۓ عمران خان کی سیاست کی تو وہ ایک لیڈر کے طور پرہمارے سامنے ہیں .جسطرح وہ کرپشن کا کیس لڑے . اور نواز شریف کی کرپشن کو عوام کے سامنے رکھا.پاکستانی قوم کو ان کا شکر گزار ہونا چاھیے.جس انسان نے عوام کواپنے حق کےلئے لڑنا سیکھایا. ایک انسان کے ناطے اگر حکمران غلط ہیں اپنے اختیار کا غلط استعمال کررہے ہیں تو عوام کو حق ہیں کہ وہ ان وضاحت طلب کرے .چایا وہ نواز شریف ہو یا عمران خان .رہی بات ذاتی زندگی کی وہ اسے اپنے طور طریقے سے گزارنے میں آزاد ہیں .