کفر ٹوٹا الله الله
پاکستانی کرکٹ ٹیم نے انگلینڈ میں اوول کے گراؤنڈ پر ہندوستان کی کرکٹ ٹیم کو ایک طرفہ مقبالے میں ہرا دیا.پاک نوجوان پلیئرز بڑی بہادری سے میچ میں کھیلے .خاص کر فخر زمان عامر،شاداب خان اور، حسن علی کا کھیل تعریف کے قابل تھا.کپتان سرفراز احمد کی خوبصورت اورمتاثر کن کپتانی بھی دیکھنےکو ملی .جیسے وہ بولتے ہیں نہ صیح وقت پر صیح فیصلہ لینا.جن میں وہاب اور احمد شہزاد کو نہ کھیلانا تھا.جو پاکستانی ٹیم کے لیا اچھا ثابت ہوا.اور پھر پاکستانی پلیئرز کو پھلا میچ ہارنے کے بعد دوبارہ اکٹھا کرنا تعریف کے قابل تھا.
پاکستانی ٹیم کی جیت پر پوری قوم میں جیسے ایک جان سی آ گی ہو.ایسے دلچسپ مناظر پاکستان ، انگلینڈ اور جہاں جہاں پاکستانی مداح موجود تھے خوب جشن منایا گیا .دوسری طرف ہندوستان کی ٹیم جو پاکستانی کرکٹ ٹیم کے مقابلے میں ایک مضبوط ٹیم تھی جو پہلے بولنگ اور پھر بیٹنگ میں بری طرح ناکام ہوئی.انڈین میڈیا اورہندوستان کے سابق پلیئرزکااندھا اعتماد ان کی ٹیم کو لے ڈوبا.جو میچ شروع ہونے سے پہلے ہی اپنی ٹیم کی جیت کا جشن منانے میں لگ گۓ تهے اور اپنےٹی وی پروگرامز میں اپنے آرٹسٹ کے ساتھ پاکستانی ٹیم کی کمزوری کا مذاق سونگس اورپروڈیس بنا بنا کراڑہا رہے تهے.پاکستانی ٹیم میں جس طرح نوجوان پلیئرز نے کرکٹ کھیلی اس کا سہرا سلیکشن کمیٹی ،کوچ ، کپتان اورخاص کرپاکستان سوپرلیگ کو جاتا ہیں جہاں سے ہمہیں اچھے اورمحنتی کرککیٹرس مل رہے ہیں اور ملتے رہے گے .جس کا ایک اچھا اثر ٹیم کی پرفارمنس میں دیکھنےکوملےگا .
اب ہم سب کے ذھنن میں ضرورایک بات آتی ہوگی کہ ہماری کرکٹ ٹیم ائی سی سی ایونٹ میں عظیم عمران خان، جاوید مینداد، وقار، وسیم اکرم ،انضمام الحق، شعیب اختر اور شاہد آفریدی کے ہوتے ہوۓ نہ جیت سکی .تو جناب وجہ یہ تھی کہ وہ سب کرکٹ کے ساتھ ساتھ ٹی وی پر اداکاری بھی کرتے تھے.کبھی شیمپو کبھی پیپسی کبھی فون اور کبھی آئس کریم بچتے تھے کرکٹ میں تو پرفارم کبھی کبھی کرتے تھےمیچ کا دباؤ کیسے برداشت کرنا ہیں شاید سیکھا ہی نہیں اور نہ ہی لگتا ہیں کوشیش کی گیی هو
welcome
ReplyDelete