Friday, 7 July 2017

ڈوبتی ثقافت

 ڈوبتی ثقافت


متحدہ ہندوستان کوئی ایک ہزار سال سے مختلف مزاہیب اوراقوام کا مرکز رہا اور آج بھی کہی مزاہیب اور اقوام کے لوگ آباد ہیں .یہ لوگ  اپنےمختلف رسمورواج  کے مطابق زندگی بسرکررہے ہیں اوراپنے مختلف تہواراپنے وقت پر اپنےانداز سےمناتے ہیں .تقسیم کےبعد پاکستان میں بھی یہ سلسلہ جاری رہا.مختلف مذہبی  اورثقافتی تہوارجیسےکہ میلے، بسنت اور مختلف علاقائی کھیل شامل ہیں. یہ عنوان لکھنےکا مقصد یہ باورکروانا ہیں کہ آج کے دور میں دنیا سمٹ رہی ہے .اقوام میں فرق کم ہو رہا ہیں . جس کی وجہ سےدنیا کی دوسری اقوام کی ثقافت کو اپنانا اوراپنے ورثہ کو بھول جانا قابل ذکرہیں.ایسی اقوام اپنا مقام دنیا میں کھو دیتی ہیں کیونکے لوگ دوسری قوم کے لوگوں کوان کے تہذہبی ورثہ سے پہچانتے   ہیں .پاکستانی میں گزشتہ کچھ سال سے یہ سلسلہ ختم ہوتا دکھائی دے رہا ہیں. جب کے کچھ لوگ اپنی مدد آپ کے یہ کام جارہی رکھے ہوۓ ہیں

ایک وقت تھا جب پاکستان میں پتنگ بازی کا تہوار دنیا بھر میں مہشورتھا اور لاہورمیں ہرسال مارچ کے مہینے سیاح دنیا کے مختلف ممالک بل خصوص یورپ،  انگلینڈ،امریکا اورکینیڈا شامل ہیں سے یہ تہوار منانےآتےتھےاورآج یہ تہوار حکموت پنجاب کی غلط اورناکام انتظمیہ کی غلفت کی وجہ سے پیچھلے کوہی دس سال سے منسوح ہو چکا ہیں .اسی  طرح گلگت اور چترال میں شندور فسٹیول بھی حکو مت کی لاپروائی کی وجہ سے زوال کا شکار ہیں. پاکستانی میں ثقافتی سرگرمی کے زوال اورکمی کی ایک بڑی وجہ ملک میں جاری دشتگردی بھی ہیں .لکین اس سے دوری ہماری موجودہ اورآنے والی نسل کواپنی تہذیب سے نا آشنا کر رہی ہیں  

0 comments:

Post a Comment