تم بھی چور
پاکستان کی سیاسی تاریخ کا بہت سارا وقت آمرہت کے زیرے اثر رہا .مگر جب بھی جہموری حکمتوں کو موقع ملا انھوں نے خوب کرپشن کی.١٩٩٠ کی دہائی میں یہ کام اپنےعروج پررہا.پاکستان مسلم لیگ ہویا پاکستان پیپلزپارٹی سب نے خوب قرضے لئے اور دل بھرکر کرپشن کی.دونوں پارٹیزکی دو دوبارحکومت گری پی پی پی کی حکموت میں آصف علی زرداری پرالزام لگے. جس کی تحقیق نواز شریف کی دور میں ہوئی اورنوازشریف کو جب بی موقع ملتا وہ عوام کے سامنے خوب زرادی کو ننگا کرتے.اور اسی طرح پی پی پی کی باری بھی نواز شریف کے خلاف تحقیق ہوتی .جس کی مثال آپ سوشل میڈیا یو ٹیوب پر رحمان ملک کی تحقیق کے نام سے دیکھ سکتے ہیں.پھر ٢٠٠٧ میں ایک وقت ایسا بھی آیا. کہ دونوں نے جموریت کے نام پر صلح کرلی لیکن.پھر مرکزاور پنجاب میں پی پی پی اور نواز لیگ نے مل کر حکومت کی. یہ سلسلہ کچھ ہی دیرچلااورپھرالزام بازی شروع ہو گیی.پھردونوں نےایک دوسرے کو چوربولناشروع کردیا اورایک دوسرے کے خلاف کیسز کھولنے کی دہمکی دی.اب یہ سلسلہ پی پی پی کے خلاف تورک گیا کیوں کہ وہ آج کل عوام میں اپنا اثررسوخ کھو چکے ہیں اورنواز لیگ نے اپنی توپوں کا رخ عمران خان کی طرف موڑ دیا.بقول نوازلیگ اور ساتھی کہ اگر ہم پر کرپشن کے الزام لگا رہے ہو تو تم بھی چور ہوں.وہی ٩٠ والی کہانی اگر ہم چور ہیں تو تم بھی چور ہو کا ڈرامہ اب عمران خان کے ساتھ بھی لیکن اس بار یہ فارمولا ذرا ناکام لگ رہا ہیں.کیونکےعمران خان نے پاکستان میں نہ کوئی نوکری کی اورنہ ہی کبھی وزیر رہے.باقی اگر بات ہیں زمان ہاؤس اور بنی گلہ کے گھر کی جس کا الزام ہیں کہ پیسا کہاں سے آیا.تو یہ کوئی ڈکی چھپی بات تو ہیں ہی نہیں .بطورکھلاڑی عمران خان نے اکیس سال کرکٹ کھیلی ملک کے لیا اورانگلینڈ اورآسٹریلیا کے کلبز کے لیا بھی.مزید اگر پاکستانی عوام نا آشنا ہیں تو ان کےعلم میں اضافہ کرتا چلو کہ ١٩٧٠ اور ٨٠ کی دہائی تک عمران خان انگلینڈ میں کرکٹ کے ساتھ بہت سی پرڈکٹس کے لیا ماڈلنگ بھی کرتے رہے ہیں..سٹار ٹی وی کےمطابق ادارہ نے صرف ٢٠١٤ ٹی t٢٠ ورلڈ کپ میں چالیس منٹس کے چار کروڑعمران خان کو ادا کیے تھے.جو عمران خان ضرورعدالت میں ظاہرکرے گے. چناچے نواز شریف اور گروپ کا تم بھی چور والا ڈرامہ عمران خان کے خلاف کامیاب ہوتا ہوانظر نہیں آ رہا .